بھیونڈی: (نامہ نگار ) بھیونڈی میں آتشزدگی کے واقعات رکنے کے بجائے روز بروز بڑھتے جارہے ہیں۔ اس ہفتے پیر کے روز سے تقریباً روزانہ ہی آگزنی کے واقعات پیش ہورہے ہیں۔ گزشتہ پانچ دنوں میں آتش زنی کے 10 واقعات پیش ہوچکے ہیں۔ جس میں 6 پاورلوم کارخانے جل کر خاک ہوچکے ہیں۔ رواں مالی سال کے آخری مہینے مارچ میں آتش زنی کے واقعات میں کچھ زیادہ ہی اضافہ ہوا ہے۔ جسے مشکوک نظروں سے دیکھا جارہا ہے کہ کہیں انشورنس کے دعوے کے لئے تو نہیں مذکورہ آتشزدگی کے واقعات رونما ہورہے ہیں یا کہیں یہ کوئی منظم منصوبہ بندی کا حصہ تو نہیں؟ اس سے قبل بھی دھامنکرناکہ کے قریب آمنہ کمپاؤنڈ میں بھی آتشزدگی کے باعث 3 پاورلوم کارخانے جل کر خاک ہوگئے تھے۔
نارپولی واقع سونی بائی کمپاؤنڈ میں ایک جدید ترین سولجر پاورلوم کارخانہ ہے۔ جس میں جمعہ کے روز نیم شب تقریباً ڈھائی بجے اچانک آگ لگ گئی۔ کارخانے میں خام مال کا ذخیرہ ہونے کی وجہ سے دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے شدید رخ اختیار کرلیا۔ جس کی وجہ سے اس کے قریب تین دیگر پاورلوم کارخانوں کو بھی آگ نے اپنی زد میں لے لیا تھا۔ کارخانے میں آگ لگتے ہی اس میں کام کرنے والے مزدور اپنی جان بچا کر باہر نکل گئے۔ جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ لیکن کارخانے میں لگی آگ اتنی بھیانک تھی کہ اس کی لپٹوں کے سبب چھت میں لگا سیمنٹ کا پترا جل کر نیچے گر رہا تھا۔ جس کی وجہ سے کارخانے میں رکھے یارن اور خام مال کے ساتھ پوری مشینری جل کر خاک ہوگئی۔ آتشزدگی کی اطلاع موصول ہوتے ہی فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں تھیں۔ فائر بریگیڈ کی ٹیم کے جوانوں کی تقریباً پانچ گھنٹے کی سخت مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا گیا تھا۔ لیکن تب تک تینوں کارخانے جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔
جائے وقوع پر پہنچنے کے لئے راستہ کافی تنگ ہونے کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی ٹیم کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کارخانے کی دیوار میں سوراخ کرکے فائر بریگیڈ کی ٹیم کے جوانوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی۔ کارخانے میں آگ لگنے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بھوئیواڑہ پولیس نے آتشزدگی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔